چلو اک شام ھم اپنی
تمھارے نام کرتے ہیں

بعد اس کے نہ یوں تم جھانکنا پھر دریچے سے
نغمہ کوئی، نہ ہی صدا  آئے یوں پیچھے سے
اسی وعدے پہ یہ ھم تو
نوائے عام کرتے ہیں

چلو اک شام ھم اپنی
تمھارے نام کرتے ہیں

تم اپنی خواہشوں کو، آرزؤں کو کچل ڈالو
ہمیں تم پا نہیں سکتے, تو خود کو ہی بدل ڈالو
تمھاری آنکھ کے آنسو
ہمیں بدنام کرتے ہیں

چلو اک شام ھم اپنی
تمھارے نام کرتے ہیں

 

کھو نہ جانا ” سے “

– fromKho na JanaCopyrights Reserved